آج کل سعودی حکومت حاجیوں سے قربانی کے لئے پیسے جمع کر الیتی ہے پھر وہی خود قربانی کرتی ہے تو ایسی قربانی صحیح ہوتی ہے یا نہیں؟ اگر صحیح نہیں ہوتی تو حاجی پر مواخذہ باقی رہتا ہے تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہئے؟ بینوا توجروا
الجواب: صورت مسئولہ میں اگر محمد بن عبدالوہاب نجدی جیسا کفری عقیدہ رکھنے والوں نے قربانی کی تو وہ صحیح نہیں ہوئی۔ اس صورت میں مفرد کا حج ناقص نہیں ہوتا کہ اس پر قربانی واجب نہیں ہوتی۔ البتہ قارن ومتمتع پر مطالبہ باقی رہ جاتا ہے اور ان کا حج ناقص ہو جاتا ہے کہ حج کے شکرانہ کی قربانی ان پر واجب ہوتی ہے۔ لہٰذا ان کو چاہئے کہ وہ اپنی قربانی خود اپنے ہاتھ سے کریں کہ اس کا پیسہ جمع کرنا سعودی حکومت کے قانون سے حاجیوں پر لازم نہیں۔ ھذا ماعندی وھو تعالٰی اعلم

Post a Comment