سر پر مصنوعی بال لگانا اگر اس طریقہ پر ہو کہ سر میں چھوٹے چھوٹے سراخ کرکے اس میں بال نصب کیے جاتے ہیں تو یہ حرام و گناہ ہے کہ بلا ضرورت شرعیہ اپنے سر کو زخمی کرنا اور اپنے آپ کو ایزا میں ڈالنا ہے
بہار شریعت میں ہے "انسان کے بالوں کی چوٹی بنا کر عورت اپنے بالوں میں گوندھے یہ حرام ہے حدیث میں اس پر لعنت آئ ہے جس نے کسی دوسری عورت کے سر میں ایسی چوٹی گوندھی اور اگر وہ بال جس کی چوٹی بنائ گئ خود اسی عورت کے ہیں جس کے سر میں جاری گئ ہے جب بھی نا جائز ہے اور اگر سیاہ تاگے کی چوٹی بنا کے لگاۓ تو اس کی ممانعت نہیں،سیاہ کپڑے کا موہاف بنانا جائز ہے
رہا اس کہ وجہ سے غسل تو اس میں کوئ حرج نہیں بشرطے کہ ہر عضو کے ہر حصے پر پانی بہہ جاۓ
ایک تبصرہ شائع کریں